اب کیا بتائیں کیا تھا سماں پیرہن کے بیچ

اب کیا بتائیں کیا تھا سماں پیرہن کے بیچ
جذبات ہو رہے تھے جواں پیرہن کے بیچ
کیا جھلملی بھی روکتی گورے بدن کی آنچ
پگھلا ہوا تھا شعلہ رواں پیرہن کے بیچ