آرزو فیض احمد فیض 07 ستمبر 2020 شیئر کریں مجھے معجزوں پہ یقیں نہیں مگر آرزو ہے کہ جب قضا مجھے بزم دہر سے لے چلے تو پھر ایک بار یہ اذن دے کہ لحد سے لوٹ کے آ سکوں ترے در پہ آ کے صدا کروں تجھے غم گسار کی ہو طلب تو ترے حضور میں آ رہوں یہ نہ ہو تو سوئے رہ عدم میں پھر ایک بار روانہ ہوں