آخری نظم راشد جمال فاروقی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں زمیں جس سے مجھ کو شکایت رہی ہے کہ وہ سب کے حصے میں ہے کچھ نہ کچھ ایک میرے سوا زمیں جس پہ رہنا ہی کار عبث تھا وہی چھوڑنی پڑ رہی ہے تو میں اتنا گھبرا رہا ہوں کہ اب میری یک رنگ روز اور شب ماہ اور سال کی ساری اکتاہٹیں کیا ہوئیں