آغاز ہے کچھ ترا نہ انجام ترا

آغاز ہے کچھ طرح نہ انجام ترا
بندوں پہ ہمیشہ لطف ہے عام ترا
مندر میں ہے ہر خدا ہے تو مسجد میں
جپتے ہیں شیخ و برہمن نام ترا